حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں فلسطینی ریاست کے انفارمیشن آفس نے آج (ہفتہ 6 جنوری) کو یہ اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے شمال مشرق میں واقع التفاح نامی محلے کے قبرستان میں 1100 افراد کی قبریں کھود ڈالیں اورحال ہی میں سپرد خاک کئےگئے شہداء کی لاشوں کی بے حرمتی کی اور انہیں قبر سے باہر نکال کر پھینک دیا۔
رپورٹ کے مطابق نبش قبر اور اسرائیل فوج کےبلڈوزر سے اس قبرستان کو پوری طرح برباد کرنے کے بعد حملہ آوروں نے تقریباً 150 شہداء کی لاشیں چرا لیں جنہیں حال ہی میں سپرد خاک کیا گیا تھا، اور اس کے بعد نامعلوم مقام پر لاشوں کو منتقل کر دیا گیا، اس حرکت سے شہداء کے اعضائے جسم کو چرانے کے شک کو اور تقویت ملتی ہے۔
واضح رہے کہ حماس کے ساتھ دس روز تک جاری رہنے والی خطرناک جنگ کے بعد اسرائیلی فوجیوں کو کل جمعہ کے روز غزہ کے دو محلوں التفاح اور الدرج سے پیچھے ہٹنے پر مجبور ہونا پڑا، لیکن اس ناکامی کا بدلہ لیتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں نے کئی رہائشی علاقوں کو زمین بوس کر دیا گیا اور التفاح محلے کے قبرستان کو پوری طرح برباد کر دیا۔
یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے جب صیہونی حکومت نے غزہ کے شہداء کی لاشوں کو چرانے کی کوشش کی ہے، بلکہ اس سے پہلے بھی رفح میں غزہ کے 80 شہداء کی لاشوں کو جب فلسطینیوں کے حوالے کیا گیا تھا تو اکثر شہدا کی لاشیں بری طرح مسخ شدہ تھیں جن کو رفح میں دفن کر دیا گیا، حملہ آوروں نے ان شہداء کے جسموں کے اہم اعضاء کو چا لیا تھا، اسی طرح انہوں اس پہلے بھی جبلیہ میں قبریں کھود کر وہاں سے تازہ سپرد خاک کئے گئے شہداء کی لاشیں چرائی تھیں جن میں سے درجنوں شہیدوں کی لاشیں ابھی تک واپس نہیں کی گئیں۔